شب رنگ پرندے رگ و ریشے میں اتر جائیں
شب رنگ پرندے رگ و ریشے میں اتر جائیں
کہسار اگر میری جگہ ہوں تو بکھر جائیں
ہر سمت سیہ گرد کی چادر سی تنی ہے
سورج کے مسافر بھی ادھر آئیں تو مر جائیں
سب کھیل ہواؤں کے اشاروں پہ ہے ورنہ
موجیں کہاں مختار کہ جی چاہے جدھر جائیں
اس دشت میں پانی کے سوا ڈھونڈھنا کیا ہے
آنکھوں میں مری ریت کے سو ذائقے بھر جائیں
سائے کی طرح ساتھ ہی چلتا ہے سیہ بخت
اب ہاتھ کی بیچاری لکیریں بھی کدھر جائیں
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 546)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.