شہر میں آ ہی گئے ہیں تو گزارا کر لیں
شہر میں آ ہی گئے ہیں تو گزارا کر لیں
اب بہرحال ہر اک شے کو گوارا کر لیں
ڈھونڈتے ہی رہے گھر میں کوئی کھڑکی نہ ملی
ہم نے چاہا جو کبھی ان کا نظارہ کر لیں
اپنی تنہائی کا احساس ادھورا ہے ابھی
آئینہ توڑ دیں سائے سے کنارا کر لیں
اپنے جلتے ہوئے احساس میں تپتے تپتے
موم بن جائیں یا اپنے کو شرارہ کر لیں
زندگی تم سے عبارت ہے میری جاں لیکن
پھر بھی حسرت ہے یہی ذکر تمھارا کر لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.