Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرمندہ انہیں اور بھی اے میرے خدا کر

قتیل شفائی

شرمندہ انہیں اور بھی اے میرے خدا کر

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    شرمندہ انہیں اور بھی اے میرے خدا کر

    دستار جنہیں دی ہے انہیں سر بھی عطا کر

    لوٹا ہے سدا جس نے ہمیں دوست بنا کر

    ہم خوش ہیں اسی شخص سے پھر ہاتھ ملا کر

    ڈر ہے کہ نہ لے جائے وہ ہم کو بھی چرا کر

    ہم لائے ہیں گھر میں جسے مہمان بنا کر

    اک موج دبے پاؤں تعاقب میں چلی آئی

    ہم خوش تھے بہت ریت کی دیوار بنا کر

    ہم چاہیں کہ مل جائیں ہمیں ڈھیر سے موتی

    سیڑھی کسی پر ہول سمندر میں لگا کر

    درکار اجالا ہے مگر سہمے ہوئے ہیں

    کر دے نہ اندھیرا کوئی بارود جلا کر

    لے اس نے ترا کاسۂ جاں توڑ ہی ڈالا

    جا کوچۂ قاتل میں قتیلؔ اور صدا کر

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 276)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے