aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شمشیر برہنہ مانگ غضب بالوں کی مہک پھر ویسی ہی

بہادر شاہ ظفر

شمشیر برہنہ مانگ غضب بالوں کی مہک پھر ویسی ہی

بہادر شاہ ظفر

MORE BYبہادر شاہ ظفر

    دلچسپ معلومات

    فلم : ٹائیگر گینگ 1974

    شمشیر برہنہ مانگ غضب بالوں کی مہک پھر ویسی ہی

    جوڑے کی گندھاوٹ قہر خدا بالوں کی مہک پھر ویسی ہی

    آنکھیں ہیں کٹورا سی وہ ستم گردن ہے صراحی دار غضب

    اور اسی میں شراب سرخی پاں رکھتی ہے جھلک پھر ویسی ہی

    ہر بات میں اس کی گرمی ہے ہر ناز میں اس کے شوخی ہے

    قامت ہے قیامت چال پری چلنے میں پھڑک پھر ویسی ہی

    گر رنگ بھبوکا آتش ہے اور بینی شعلۂ سرکش ہے

    تو بجلی سی کوندے ہے پری عارض کی چمک پھر ویسی ہی

    نوخیز کچیں دو غنچہ ہیں ہے نرم شکم اک خرمن گل

    باریک کمر جو شاخ گل رکھتی ہے لچک پھر ویسی ہی

    ہے ناف کوئی گرداب بلا اور گول سریں رانیں ہیں صفا

    ہے ساق بلوریں شمع ضیا پاؤں کی کفک پھر ویسی ہی

    محرم ہے حباب آب رواں سورج کی کرن ہے اس پہ لپٹ

    جالی کی کرتی ہے وہ بلا گوٹے کی دھنک پھر ویسی ہی

    وہ گائے تو آفت لائے ہے ہر تال میں لیوے جان نکال

    ناچ اس کا اٹھائے سو فتنے گھنگرو کی جھنک پھر ویسی ہی

    ہر بات پہ ہم سے وہ جو ظفرؔ کرتا ہے لگاوٹ مدت سے

    اور اس کی چاہت رکھتے ہیں ہم آج تلک پھر ویسی ہی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حبیب ولی محمد

    حبیب ولی محمد

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    شمشیر برہنہ مانگ غضب بالوں کی مہک پھر ویسی ہی نعمان شوق

    مأخذ:

    دیوان ظفر (Pg. 70)

    • مصنف: بہادر شاہ ظفر
      • ناشر: فرید بک ڈپو (پرائیوٹ) لمیٹڈ، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے