سینے میں تیری یاد بہانے سے رہ گئی
سینے میں تیری یاد بہانے سے رہ گئی
خوشبو سی کوئی چیز تھی آنے سے رہ گئی
چھوٹی سی ایک بات کا افسانہ ہو گیا
چھوٹی سی ایک بات چھپانے سے رہ گئی
پھر یوں ہوا کہ نور بکھرتا چلا گیا
پھر یوں ہوا کہ رات فسانے سے رہ گئی
اک ماہتاب تھا جو مکمل نہیں ہوا
اک روشنی تھی سارے زمانے سے رہ گئی
آنکھوں میں تیری ڈوب گئی زندگی کی شام
لیکن یہ زندگی جو بھلانے سے رہ گئی
- کتاب : عشق (Pg. 35)
- Author : معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.