ستاروں کے آگے جو آبادیاں ہیں
ستاروں کے آگے جو آبادیاں ہیں
تری زلف کی گم شدہ وادیاں ہیں
زمانہ بھی کیا رونقوں کی جگہ ہے
کہیں رونا دھونا کہیں شادیاں ہیں
تری کاکلیں ہی نہیں سبز پریاں
مری آرزوئیں بھی شہزادیاں ہیں
بڑی شے ہے وابستگی دو دلوں کی
یہ پابندیاں ہی تو آزادیاں ہیں
جہاں قدر ہے کچھ نہ کچھ آدمی کی
وہ کیا قابل قدر آبادیاں ہیں
یکایک نہ دل پھینکنا آنکھ والو
یہ سب آنکھ کی فتنہ ایجادیاں ہیں
غریبوں سے کیا کام آسائشوں کا
وہ اونچے گھرانوں کی شہزادیاں ہیں
عدمؔ صورتوں کی چمک پر نہ جانا
یہ سب آنکھ کی فتنہ ایجادیاں ہیں
جہاں بھی عدمؔ کوئی دلبر مکیں ہے
وہاں کتنی گنجان آبادیاں ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Adm (Pg. 588)
- Author : Khwaja Mohammad Zakariya
- مطبع : Alhamd Publications, Lahore (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.