ستاروں کی دنیا سے باہر نکل کے
ستاروں کی دنیا سے باہر نکل کے
زمیں پر قدم دو قدم دیکھ چل کے
بدل جائے گا زندگی کا نظریہ
کبھی پیٹ کی آگ میں دیکھ جل کے
دہائی اصولوں کی اے دینے والے
دکھا ان اصولوں پہ خود بھی تو چل کے
غریبوں کی دنیا بھی دیکھ اک نظر تو
ادیبوں کی محفل سے باہر نکل کے
کبھی جھونپڑی دیکھ اس کی بھی جا کر
کیے جس نے تعمیر گنبد محل کے
مروت کا ان سے تقاضا ہے کیسا
ہوئے ہیں جواں جو اندھیروں میں پل کے
زمانہ بدلنے کی پھر بات کرنا
دکھا ارد گرد اپنا پہلے بدل کے
اسی خاک میں تجھ کو ملنا ہے آخر
صداؔ پاؤں رکھنا تو اس پر سنبھل کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.