ستم میں بھی تو پہلو ان کی زینت کہ نکلتے ہیں
ستم میں بھی تو پہلو ان کی زینت کہ نکلتے ہیں
ہمارے خوں شدہ دل کو حسیں تلووں سے ملتے ہیں
شگاف سینہ سوراخ جگر چاک دل عاشق
محبت کی گلی سے سیکڑوں رستے نکلتے ہے
تمہاری مانگ کے عاشق ہیں شیخ و برہمن دونوں
یہ وہ رستہ ہے جس پر دوست دشمن ساتھ چلتے ہیں
کھٹک آج آنسوؤں کی دے رہی ہے یہ خبر مجھ کو
چبھے تھے دل میں جو کانٹے وہ آنکھوں سے نکلتے ہیں
میں اس الفت کے صدقہ ہوں میں اس نفرت کے قرباں ہوں
جگہ ہے رازؔ کی دل میں مگر صورت سے جلتے ہیں
مأخذ:
غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 71)
- مصنف: فرحت احساس
-
- ناشر: ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.