aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح نو لاتی ہے ہر شام تمہیں کیا معلوم

فیض الحسن خیال

صبح نو لاتی ہے ہر شام تمہیں کیا معلوم

فیض الحسن خیال

MORE BYفیض الحسن خیال

    صبح نو لاتی ہے ہر شام تمہیں کیا معلوم

    زخم خوشیوں کے ہیں پیغام تمہیں کیا معلوم

    بھول کر بھی جو کسی بزم میں آیا نہ گیا

    سینکڑوں اس پہ ہیں الزام تمہیں کیا معلوم

    لوگ گلشن میں تو چلتے ہیں سرافرازی سے

    ان میں کتنے ہیں تہہ دام تمہیں کیا معلوم

    کچھ اندھیرے بھی خطا وار تباہی ہیں مگر

    روشنی پر بھی ہے الزام تمہیں کیا معلوم

    جس کو تم ڈھونڈتے ہو شمع رخ ناز لئے

    وہ تو عرصے سے ہے گمنام تمہیں کیا معلوم

    جو رخ زیست پہ تھا حرف غلط کی مانند

    مل رہا ہے اسے انعام تمہیں کیا معلوم

    جو کفن باندھ کے چلتے ہیں وفا کی رہ میں

    زندگی کر چکے نیلام تمہیں کیا معلوم

    سرخ رو کون ہوا کوچۂ جاناں میں کبھی

    نامور بھی ہوئے بدنام تمہیں کیا معلوم

    دو قدم بھی نہ چلے راہ وفا میں ہم لوگ

    ہے ابھی ذوق طلب خام تمہیں کیا معلوم

    جو جلا رات کی تنہائی میں اس پر بھی خیالؔ

    بے وفائی کا ہے الزام تمہیں کیا معلوم

    مأخذ:

    Subh Ka Suraj (Pg. 94)

    • مصنف: فیض الحسن خیال
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: فیض الحسن خیال
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے