Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنو مسافر! سرائے جاں کو تمہاری یادیں جلا چکی ہیں

عزیز نبیل

سنو مسافر! سرائے جاں کو تمہاری یادیں جلا چکی ہیں

عزیز نبیل

MORE BYعزیز نبیل

    سنو مسافر! سرائے جاں کو تمہاری یادیں جلا چکی ہیں

    محبتوں کی حکایتیں اب یہاں سے ڈیرا اٹھا چکی ہیں

    وہ شہر حیرت کا شاہزادہ گرفت ادراک میں نہیں ہے

    اس ایک چہرے کی حیرتوں میں ہزار آنکھیں سما چکی ہیں

    ہم اپنے سر پر گزشتہ دن کی تھکن اٹھائے بھٹک رہے ہیں

    دیار شب تیری خواب گاہیں تمام پردے گرا چکی ہیں

    بدلتے موسم کی سلوٹوں میں دبی ہیں ہجرت کی داستانیں

    وہ داستانیں جو سننے والوں کی نیند کب کی اڑا چکی ہیں

    وہ ساری صبحیں تمام شامیں کہ جن کے ماتھے پہ ہم لکھے تھے

    سنا ہے کل شب تمہارے در پر لہو کے آنسو بہا چکی ہیں

    کہاں سے آئے تھے تیر ہم پر، طنابیں خیموں کی کس نے کاٹیں

    گریز کرتی ہوائیں ہم کو تمام باتیں بتا چکی ہیں

    دھوئیں کے بادل چھٹے تو ہم نے نبیلؔ دیکھا عجیب منظر

    خموشیوں کی سلگتی چیخیں فضا کا سینہ جلا چکی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے