Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج سے بدگماں رہا سورج مکھی کا پھول

دلاور علی آزر

سورج سے بدگماں رہا سورج مکھی کا پھول

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    سورج سے بدگماں رہا سورج مکھی کا پھول

    لیکن صدا جواں رہا سورج مکھی کا پھول

    تب تک وہ دھوپ خانۂ دل میں پڑی رہی

    جب تک کہ حرز جاں رہا سورج مکھی کا پھول

    بویا تھا میں نے بیج کبھی اپنی خاک میں

    مجھ میں رواں دواں رہا سورج مکھی کا پھول

    شام آئی ہے تو لوٹ کے آیا ہے شاخ پر

    دن بھر مگر کہاں رہا سورج مکھی کا پھول

    موسم نے شاخ جاں میں کئی رنگ بھر دئے

    رنگوں میں شادماں رہا سورج مکھی کا پھول

    رنگوں کے درمیاں رہے پھولوں کے قافلے

    پھولوں کے درمیاں رہا سورج مکھی کا پھول

    میں نے وہ داستاں بھی سنی ہے بہار سے

    جس میں ابد نشاں رہا سورج مکھی کا پھول

    خوشبو نے سن کے آہ بھری اس کے دل کی بات

    کہنے کو بے زباں رہا سورج مکھی کا پھول

    رنگ آزرؔ اس پہ عرش سے اترے ہوں جس طرح

    مٹی میں گو نہاں رہا سورج مکھی کا پھول

    مأخذ :
    • کتاب : سورج مکھی کا پھول (Pg. 16)
    • Author : دلاور علی آذر
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے