تمام عمر بچاتا رہا خدا اس کو
تمام عمر بچاتا رہا خدا اس کو
کسی کی لگ ہی گئی پھر بھی بد دعا اس کو
وہ اپنی زندگی اور دوستوں میں ہے مصروف
میری تمام پریشانیوں سے کیا اس کو
تم اس سے کہنا کسی دن تباہ کر دے گا
کم عمر لڑکیوں کے دل سے کھیلنا اس کو
بچھڑتے وقت اسے دیکھ کر لگا جیسے
ہر ایک چیز کا پہلے سے علم تھا اس کو
ہنر شناس کسی دن قرار کر دیں گے
بنانے والے ترے فن کی انتہا اس کو
نہ جانے کون سا پیشہ ہے جس میں لگتا ہے
ہر ایک شام کوئی آدمی نیا اس کو
اسے ستائیں محبت کے لوٹتے موسم
کبھی بھی راس نہ آئے امیرکا اس کو
خدا میں بھی تری اس دنیا کو مٹا دوں گا
ہمارے جھگڑے میں کچھ بھی اگر ہوا اس کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.