Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تماشائی تو ہیں تماشا نہیں ہے

مبارک عظیم آبادی

تماشائی تو ہیں تماشا نہیں ہے

مبارک عظیم آبادی

MORE BYمبارک عظیم آبادی

    تماشائی تو ہیں تماشا نہیں ہے

    گرا ہے وہ پردہ کہ اٹھتا نہیں ہے

    یہ کس کی نظر دے گئی روگ یارب

    سنبھالے سے اب دل سنبھلتا نہیں ہے

    تڑپ جائیے گا تڑپ جائیے گا

    تڑپنا ہمارا تماشا نہیں ہے

    بہت پھانس نکلی بہت خار نکلے

    مگر دل کا کانٹا نکلتا نہیں ہے

    یہ ہر شخص کی لن ترانی ہے کیسی

    کہ ہر آنکھ تو چشم موسیٰ نہیں ہے

    سلامت مری وحشت دل سلامت

    کہاں میری وحشت کا چرچا نہیں ہے

    مری جان بھی ہے عنایت تمہاری

    یہ دل بھی تمہارا ہے میرا نہیں ہے

    بلائی گئی ان کی محفل میں دنیا

    مگر ایک میرا بلاوا نہیں ہے

    ذرا آپ سمجھایئے دل کو ناصح

    میں سمجھا رہا ہوں سمجھتا نہیں ہے

    تمہیں دیکھنے کو ترستی ہیں آنکھیں

    بہت دن ہوئے تم کو دیکھا نہیں ہے

    مأخذ:

    intekhaab-e-kalaam (Pg. 27)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے