Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے در سے میں اٹھا لیکن نہ میرا دل اٹھا

سید یوسف علی خاں ناظم

تیرے در سے میں اٹھا لیکن نہ میرا دل اٹھا

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    تیرے در سے میں اٹھا لیکن نہ میرا دل اٹھا

    چھوڑ کر ہو جس طرح کاسہ کوئی سائل اٹھا

    قیس کیا جانے کہ میرا دیکھنا منظور تھا

    خود بخود ہو جب ہوا سے پردۂ محمل اٹھا

    گریہ نے پہلے ہی اپنا کر رکھا تھا بندوبست

    میں اٹھا بھی واں سے چلنے کو تو پا در گل اٹھا

    بوسۂ عارض مجھے دیتے ہوئے ڈرتا ہے کیوں

    لونگا کیا نوک زباں سے تری رخ کا تل اٹھا

    جب اٹھا خنجر نہ اس سے اس ادا پر مر گئے

    ہم سے بھی گویا نہ بار منت قاتل اٹھا

    شکوۂ بار غم ہجراں ہے خط میں مندرج

    نامہ بر کب ہو کے میرے نامی کا حائل اٹھا

    غیر نے آ کر نہیں کی گدگدی گر خواب میں

    نیند سے کیوں اس طرح ہنستا ہوا کھل کھل اٹھا

    گرچہ رکھتا ہوں کہیں اور پاؤں پڑتا ہے کہیں

    پر غنیمت ہے کہ ہے منہ جانب منزل اٹھا

    اشک گو آتش نہیں ناظمؔ مگر تیزاب ہے

    دیکھ چشم تر سے اپنی آستیں غافل اٹھا

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-38 page-39)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے