Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری مدد سے تیرا ادراک ہو سکے ہے

میر حسن

تیری مدد سے تیرا ادراک ہو سکے ہے

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    تیری مدد سے تیرا ادراک ہو سکے ہے

    ورنہ اس آدمی سے کیا خاک ہو سکے ہے

    تو ہی سمجھ سمجھ کر کر دے معاف ہم کو

    تیرا حساب ہم سے کب پاک ہو سکے ہے

    خطرہ نہیں کسی کا جو چاہے کر سکے ہے

    تجھ سا کوئی جہاں میں بے باک ہو سکے ہے

    رونے کو میرے جلدی ٹک دیکھ کھول آنکھیں

    اب تک ہے چشم میری نمناک ہو سکے ہے

    لاکھوں کا دل جلایا لاکھوں کا جی کھپایا

    تجھ سے کوئی زیادہ سفاک ہو سکے ہے

    وہ جلد دستیوں کے جاتے رہے زمانے

    اب ہاتھ سے گریباں کب چاک ہو سکے ہے

    جو کچھ شراب میں ہیں کیفیتیں نشے کی

    تجھ میں مزا یہ کوئی تریاک ہو سکے ہے

    اس ماہرو کو باہم کر دے حسنؔ سے اک شب

    گردش سے تیری اتنا افلاک ہو سکے ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 129)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے