Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھے نگاہوں میں جن راستوں کے شجر اور تھے

جلیل عالیؔ

تھے نگاہوں میں جن راستوں کے شجر اور تھے

جلیل عالیؔ

MORE BYجلیل عالیؔ

    تھے نگاہوں میں جن راستوں کے شجر اور تھے

    دل مسافر کو در پیش تھے جو سفر اور تھے

    بس رہا تھا مری سوچ کے آسمانوں پہ جو

    اور ہی شہر تھا اس کے سب بام و در اور تھے

    وہ جو چہروں پہ لکھا ہوا خوف تھا اور تھا

    وہ جو سپنوں کے اندر پنپتے تھے ڈر اور تھے

    سب جبینیں وہاں تھیں زمیں بوسیوں میں مگن

    کٹ کے کچھ اور اوپر اٹھے تھے جو سر اور تھے

    شوق طغیانیوں میں بھی سنبھالے رہیں دھڑکنیں

    ڈوب کر جن میں ابھرا نہ دل وہ بھنور اور تھے

    ان زمانوں بھی اپنے قلم کی زباں تھی یہی

    لفظ جب شہر تحریر میں معتبر اور تھے

    مأخذ:

    منتخب غزلیں-1982 (Pg. 61)

      • ناشر: زاہد ملک
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے