Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے نثار نہ دیکھی کوئی خوشی میں نے

قمر جلالوی

ترے نثار نہ دیکھی کوئی خوشی میں نے

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    ترے نثار نہ دیکھی کوئی خوشی میں نے

    کہ اب تو موت کو سمجھا ہے زندگی میں نے

    یہ دل میں سوچ کے توبہ بھی توڑ دی میں نے

    نہ جانے کیا کہے ساقی اگر نہ پی میں نے

    کوئی بلا مرے سر پر ضرور آئے گی

    کہ تیری زلف پریشاں سنوار دی میں نے

    سحر ہوئی شب وعدہ کا اضطراب گیا

    ستارے چھپ گئے گل کر دی روشنی میں نے

    سوائے دل مجھے دیر و حرم سے کیا مطلب

    جگہ حضور کے ملنے کی ڈھونڈ لی میں نے

    جہاں چلا دیا ساغر کا دور اے واعظ

    وہیں پہ گردش ایام روک دی میں نے

    بلائیں لینے پہ آپ اتنے ہو گئے برہم

    حضور کون سی جاگیر چھین لی میں نے

    دعائیں دو مجھے در در جنوں میں پھر پھر کر

    تمہاری شہرتیں کر دیں گلی میں نے

    جواب اس کا تو شاید فلک بھی دے نہ سکے

    وہ بندگی جو تری رہ گزر میں کی میں نے

    وہ جانے کیسے پتہ دے گئے تھے گلشن کا

    نہ چھوڑا پھول نہ چھوڑی کلی کلی میں نے

    قمرؔ وہ نیند میں تھے ان کو کیا خبر ہوگی

    کہ ان پہ شب کو لٹائی ہے چاندنی میں نے

    مأخذ:

    Rashq-e-Qamar (Pg. 101)

    • مصنف: Qamar Jalalvi
      • ناشر: Shaikh Shokat ali and Sons

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے