Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو اب حالت میں اپنی یوں بھی تبدیلی نہیں ہوتی

عبید الرحمان

تو اب حالت میں اپنی یوں بھی تبدیلی نہیں ہوتی

عبید الرحمان

MORE BYعبید الرحمان

    تو اب حالت میں اپنی یوں بھی تبدیلی نہیں ہوتی

    یہ مٹی خون بھی پی کر کبھی گیلی نہیں ہوتی

    ہوا جاتا ہے قدرت کے اصولوں میں دخیل انساں

    ہوا اب تو دسمبر میں بھی برفیلی نہیں ہوتی

    چلو آنکھوں سے اب کے بات کر کے دیکھتے ہیں ہم

    زباں سے بات تو ہوتی ہے تفصیلی نہیں ہوتی

    وہ جو محسوس کرتی ہے بیاں کرتی ہے اب کھل کر

    غزل پہلے زمانے جیسی شرمیلی نہیں ہوتی

    ہمیں ہے شوق ایسا ٹھوکروں کو آزمانے کا

    کہ اس رہ پر نہیں چلتے جو پتھریلی نہیں ہوتی

    سنبھل کر اے عبیدؔ خوش گماں رہنا ٹھہر کر یاں

    بلا مقصد میاں رسی کبھی ڈھیلی نہیں ہوتی

    مأخذ:

    سخن دریا (Pg. 54)

    • مصنف: عبید الرحمن
      • ناشر: عرشیہ پبلی کیشن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے