Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھ کو سوچوں تو ترے جسم کی خوشبو آئے

شکیل اعظمی

تجھ کو سوچوں تو ترے جسم کی خوشبو آئے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    تجھ کو سوچوں تو ترے جسم کی خوشبو آئے

    میری غزلوں میں علامت کی طرح تو آئے

    میں تجھے چھیڑ کے خاموش رہوں سب بولیں

    باتوں باتوں میں کوئی ایسا بھی پہلو آئے

    قرض ہے مجھ پہ بہت رات کی تنہائی کا

    میرے کمرے میں کوئی چاند نہ جگنو آئے

    لگ کے سوئی ہے کوئی رات مرے سینے سے

    صبح ہو جائے کہ جذبات پہ قابو آئے

    چاہتا ہوں کہ مری پیاس کا ماتم یوں ہو

    پھر نہ اس دشت میں مجھ سا کوئی آہو آئے

    اس کا پیکر کئی قسطوں میں چھپے ناول سا

    کبھی چہرہ کبھی آنکھیں کبھی گیسو آئے

    پھر مجھے وزن کیا جائے شہادت کے لئے

    پھر عدالت میں کوئی لے کے ترازو آئے

    اب کے موسم میں یہ دیوار بھی گر جائے شکیلؔ

    اس طرح جسم کی بنیاد میں آنسو آئے

    مأخذ:

    Dhoop Dariya (Pg. B-57 E-59)

    • مصنف: شکیل اعظمی
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: جواز پبلیکیشنز، مالیگاؤں
      • سن اشاعت: 1996

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے