Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹک اک اے نسیم سنبھال لے کہ بہار مست شراب ہے

انشا اللہ خاں انشا

ٹک اک اے نسیم سنبھال لے کہ بہار مست شراب ہے

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    ٹک اک اے نسیم سنبھال لے کہ بہار مست شراب ہے

    وہ جو حسن عالم نشہ ہے اسے اب کی عین شباب ہے

    وہ گھٹائیں چھائیں جو کالیاں جو ہری بھری ہوئیں ڈالیاں

    ابھر آئیں پھولوں کی لالیاں تو بجائے آب شہاب ہے

    یہ دو روزہ نشو و نما کو تو نہ سمجھ کہ نقش پر آب سے

    یہ سراب ہے یہ حباب ہے فقط ایک قصۂ خواب ہے

    عرق بہار شراب ہے وہ ہی آج چھڑکیں گے آپ پر

    نہ تو بید مشک ہے اس گھڑی نہ تو کیوڑا نہ گلاب ہے

    انہیں کہنے سننے سے بیر ہے جو خود آئیں سو تو بخیر ہے

    یہ غرض کہ زور ہی سیر ہے نہ سوال ہے نہ جواب ہے

    کدھر آؤں جاؤں کروں سو کیا مرا جی ہی ناک میں آ گیا

    نہ تو عرض حال کی تاب ہے نہ تو صبر خانہ خراب ہے

    مجھے وحش و طیر سے رشک ہے کہ کبھی انہوں کو کسی نمط

    نہ سوال ہے نہ جواب ہے نہ عذاب ہے نہ عقاب ہے

    مری بات مان سنا دلا نہ تو عرض و فرض پہ جی چلا

    کوئی ان کو ٹوکے سو کیا بھلا کہ وہ عالی ان کی جناب ہے

    ارے انشاؔ اب جو یہ دور ہے تری وضع ان دنوں اور ہے

    یہ بھی کوئی زیست کا طور ہے نہ شراب ہے نہ کباب ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-inshaallah khan insha (Pg. 166)

    • مصنف: انشا اللہ خاں انشا
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1876

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے