Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم سے دو حرف کا خط بھی نہیں لکھا جاتا

قیصر الجعفری

تم سے دو حرف کا خط بھی نہیں لکھا جاتا

قیصر الجعفری

MORE BYقیصر الجعفری

    تم سے دو حرف کا خط بھی نہیں لکھا جاتا

    جاؤ اب یوں بھی تعلق نہیں توڑا جاتا

    دل کا احوال نہ پوچھو کہ بہت روز ہوئے

    اس خرابے کی طرف میں نہیں آتا جاتا

    تشنگی نے کبھی دریاؤں سے ملنے نہ دیا

    ہم جدھر جاتے اسی راہ میں صحرا جاتا

    زندگی! رہنے بھی دے سوچ کی حد ہوتی ہے

    اتنا سوچا ہے کہ صدیوں میں نہ سوچا جاتا

    اس کو انداز تغافل بھی نہ آیا اب تک

    بھولنے ہی کو سہی یاد تو رکھا جاتا

    ہائے وہ دور کہ آنسو بھی نہ تھے آنکھوں میں

    اور چہرا تھا کہ بے روئے بھی بھیگا جاتا

    بھولتا ہی نہیں وہ مرحلۂ راز و نیاز

    ہم مناتے تو کوئی اور بھی روٹھا جاتا

    پس دیوار کا منظر بھی گیا اپنے ساتھ

    صحن ویران سے پتھر کہاں پھینکا جاتا

    شام ہوتے ہی کوئی شمع جلا رکھنی تھی

    جب دریچے سے ہوا آتی تو دیکھا جاتا

    روشنی اپنے گھروندوں میں چھپی تھی ورنہ

    شہر کے شہر پہ شب خون نہ مارا جاتا

    اتنے آنسو مری آنکھوں میں کہاں تھے قیصرؔ

    عمر بھر دل کے جنازے پہ جو رویا جاتا

    مأخذ:

    Mujalla Dastavez (Pg. 226)

    • مصنف: Aziz Nabeel
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Edarah Dastavez
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے