Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم سے کچھ کہنے کو تھا بھول گیا

نظام رامپوری

تم سے کچھ کہنے کو تھا بھول گیا

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    تم سے کچھ کہنے کو تھا بھول گیا

    ہاے کیا بات تھی کیا بھول گیا

    بھولی بھولی جو وہ صورت دیکھی

    شکوۂ جور و جفا بھول گیا

    دل میں بیٹھا ہے یہ خوف اس بت کا

    ہاتھ اٹھے کہ دعا بھول گیا

    خوش ہوں اس وعدہ فراموشی سے

    اس نے ہنس کر تو کہا بھول گیا

    حال دل سنتے ہی کس لطف سے ہاے

    کچھ کہا کچھ جو رہا بھول گیا

    واں کس امید پہ پھر جاے کوئی

    اے دل اس بات کو کیا بھول گیا

    ہوش میں آ کے سنا کچھ قاصد

    یاد کیا ہے تجھے کیا بھول گیا

    عہد کیا تھا مجھے کچھ یاد نہیں

    یہی گر بھول گیا بھول گیا

    میں ادھر بھول گیا رنج فراق

    وہ ادھر عذر جفا بھول گیا

    یاد میں ایک صنم کی ناصح

    میں تو سب کچھ بخدا بھول گیا

    خیر مجھ پر تو جو گزری گزری

    شکر وہ طرز وفا بھول گیا

    یاد اس کی ہے مری زیست نظامؔ

    موت آئی جو ذرا بھول گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے