Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو بھی فریادی ہوا تھا التجا میں نے بھی کی

عبید صدیقی

تو بھی فریادی ہوا تھا التجا میں نے بھی کی

عبید صدیقی

MORE BYعبید صدیقی

    تو بھی فریادی ہوا تھا التجا میں نے بھی کی

    تو نہ تھا مجرم اکیلا ہاں خطا میں نے بھی کی

    ظلم دونوں نے کیا تھا دونوں تھے اس میں شریک

    ابتدا گر تو نے کی تو انتہا میں نے بھی کی

    صرف تو نے ہی نہیں کی جستجوئے چارہ گر

    درد جب حد سے بڑھا تو کچھ دوا میں نے بھی کی

    کس نے کیا مانگا فلک سے اور کس کو کیا ملا

    ہاتھ تو نے بھی اٹھائے تھے دعا میں نے بھی کی

    میں ترا حصہ نہ بن پایا یہ اچھا ہی ہوا

    گو یہ خواہش اے ہجوم دل ربا میں نے بھی کی

    سبزۂ بیگانہ سے رشتہ مرا کچھ کم نہیں

    اس چمن کی آبیاری اے گھٹا میں نے بھی کی

    مأخذ:

    Rang hava main phel raha hai (Pg. 85)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے