تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں
تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں
آنکھیں موندے رہتے ہیں اور تجھ کو سوچا کرتے ہیں
دور تلک لہریں بنتی ہیں پھیلتی ہیں کھو جاتی ہیں
دل کے باسی ذہن کی جھیل میں کنکر پھینکا کرتے ہیں
ایک گھنا سا پیڑ تھا برسوں پہلے جس کو کاٹ دیا
شام ڈھلے کچھ پنچھی ہیں اب بھی منڈلایا کرتے ہیں
اکثر یوں ہوتا ہے ہوائیں ٹھٹھا مار کے ہنستی ہیں
اور کھڑکی دروازے اپنا سینہ پیٹا کرتے ہیں
تو نے بسائی ہے جو بستی اس کی باتیں تو ہی جان
یاں تو بچے اب بھی اماں ابا کھیلا کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.