Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں

شمیم عباس

تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں

شمیم عباس

MORE BYشمیم عباس

    تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں

    آنکھیں موندے رہتے ہیں اور تجھ کو سوچا کرتے ہیں

    دور تلک لہریں بنتی ہیں پھیلتی ہیں کھو جاتی ہیں

    دل کے باسی ذہن کی جھیل میں کنکر پھینکا کرتے ہیں

    ایک گھنا سا پیڑ تھا برسوں پہلے جس کو کاٹ دیا

    شام ڈھلے کچھ پنچھی ہیں اب بھی منڈلایا کرتے ہیں

    اکثر یوں ہوتا ہے ہوائیں ٹھٹھا مار کے ہنستی ہیں

    اور کھڑکی دروازے اپنا سینہ پیٹا کرتے ہیں

    تو نے بسائی ہے جو بستی اس کی باتیں تو ہی جان

    یاں تو بچے اب بھی اماں ابا کھیلا کرتے ہیں

    RECITATIONS

    شمیم عباس

    شمیم عباس,

    شمیم عباس

    تو کیا جانے تیری بابت کیا کیا سوچا کرتے ہیں شمیم عباس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے