Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا

اطہر نفیس

تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا

اطہر نفیس

MORE BYاطہر نفیس

    تو ملا تھا اور میرے حال پر رویا بھی تھا

    میرے سینے میں کبھی اک اضطراب ایسا بھی تھا

    جس طرح دل آشنا تھا شہر کے آداب سے

    کچھ اسی انداز سے شائستۂ صحرا بھی تھا

    زندگی تنہا نہ تھی اے عشق تیری راہ میں

    دھوپ تھی صحرا تھا اور اک مہرباں سایا بھی تھا

    عشق کے صحرا نشینوں سے ملاقاتیں بھی تھیں

    حسن کے شہر نگاراں میں بہت چرچا بھی تھا

    ہجر کے شب‌ زندہ داروں سے شناسائی بھی تھی

    وصل کی لذت میں گم لوگوں سے اک ناتا بھی تھا

    ہر فسردہ آنکھ سے مانوس تھی اپنی نظر

    دکھ بھرے سینوں سے ہم رشتہ مرا سینہ بھی تھا

    تھک بھی جاتے تھے اگر صحرا نوردی سے تو کیا

    متصل صحرا کے اک وجد‌ آفریں دریا بھی تھا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 769)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے