تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے
تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے
یاد میں دل کی یہ ویران حویلی چپ ہے
ہر طرف تھی بڑی مہکار میرے آنگن میں
اپنے پھولوں کے لئے میری چنبیلی چپ ہے
بولتے ہاتھ بھی خاموش ہوئے بیٹھے ہیں
اک مقدر کی طرح میری ہتھیلی چپ ہے
بھید کھلتا ہی نہیں کیسی اداسی چھائی
بوجھ سکتا نہیں کوئی وہ پہیلی چپ ہے
اتنا ہنستی تھی کہ آنسو نکل آتے تھے صباؔ
یہ نئی بات بہاروں کی سہیلی چپ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.