Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عریاں تلواروں کا بے سود فسوں ہے یوں ہے

امان حیدر

عریاں تلواروں کا بے سود فسوں ہے یوں ہے

امان حیدر

MORE BYامان حیدر

    عریاں تلواروں کا بے سود فسوں ہے یوں ہے

    جلوہ گر آج بھی مظلوم کا خوں ہے یوں ہے

    سر قلم کر کے بھی خنجر کو ہے بے چینی سی

    ہم کو نیزے کی بلندی پہ سکوں ہے یوں ہے

    بات کرتے ہیں سر دار زباں کٹنے پر

    عشق میں اپنا بھی انداز جنوں ہے یوں ہے

    جس کا جبریل نگہبان ہے اس چوکھٹ پر

    صرف یہ سر ہی نہیں دل بھی نگوں ہے یوں ہے

    اس کی مرضی پہ ہے موقوف نظام دنیا

    تو نے پوچھا تھا علی لازمی کیوں ہے یوں ہے

    بیچ دیتے ہو حکومت کو عمامے اپنے

    اور منبر سے کہا کرتے ہو یوں ہے یوں ہے

    جان بھی لیتے ذرا تبصرہ کرنے والے

    شاعری شوق ہے تسکین دروں ہے یوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے