اس کو برسوں بعد تنہا جانے میں کیسا لگا
اس کو برسوں بعد تنہا جانے میں کیسا لگا
مجھ کو تو وہ اجنبی کے ساتھ بھی اچھا لگا
ایک مدت سے نہ دیکھا تھا اٹھا کر اس کا غم
اس کا غم بھی گرد میں لپٹا ہوا تحفہ لگا
تھی لکھائی بھی اسی کی دستخط بھی اس کے تھے
کیوں خط ترک تعلق غیر کا لکھا لگا
ساحلوں پر بن سکا اس سے نہ کچھ رشتہ مگر
اس نے چھوڑا جب بھنور میں وہ مجھے اپنا لگا
میں کہ میرے عمر گزری انکسار و عجز میں
کچھ مشینوں کو خطا کرتا ہوا بچہ لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.