aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نے اک دن بھی نہ پوچھا بول آخر کس لیے

ریاض مجید

اس نے اک دن بھی نہ پوچھا بول آخر کس لیے

ریاض مجید

MORE BYریاض مجید

    اس نے اک دن بھی نہ پوچھا بول آخر کس لیے

    تو مرے ہوتے دکھی ہے میرے شاعر کس لیے

    سانس لینے پر مجھے مجبور کرتا ہے یہ کون

    کیا بتاؤں جی رہا ہوں کس کی خاطر کس لیے

    سوچتا ہوں کیوں بکھر جاتی نہیں ہر ایک شے

    وہ نہیں ہے تو مرتب ہیں عناصر کس لیے

    وہ جو اس کے دل میں ہے کیوں اس کے ہونٹوں پر نہیں

    کچھ نہیں تو مجھ سے ملتا ہے بظاہر کس لیے

    کس نے ہر شے کو کیا وہم و گماں میں مبتلا

    ہو گیا سایہ مرا مجھ سے ہی منکر کس لیے

    کون دیکھے گا ہماری خون آمیزی یہاں

    آ گئے اندھوں میں ہم رنگوں کے تاجر کس لیے

    اب رہا ہی کیا ہے میرے جیب و دامن میں ریاضؔ

    آ رہا ہے میرے پیچھے وقت شاطر کس لیے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 403)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے