اسے طلب تھی لہٰذا بنا کے چھوڑ دیا
اسے طلب تھی لہٰذا بنا کے چھوڑ دیا
مرے جنوں کو تماشہ بنا کے چھوڑ دیا
میں خود کو قسطوں میں پورا بنا رہا ہوں اب
خدا نے مجھ کو تو آدھا بنا کے چھوڑ دیا
بدن کا روح سے جھگڑا بہت پرانا ہے
اسے ہوس کا علاقہ بنا کے چھوڑ دیا
ملال اس کا نہیں غیر ہو گیا اب وہ
ملال یہ ہے کہ اپنا بنا کے چھوڑ دیا
برت رہا ہے یہاں جس کو جو ضرورت ہے
ہمارے ہاتھ نے کتنا بنا کے چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.