Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدہ سچا ہے کہ جھوٹا مجھے معلوم نہ تھا

آرزو لکھنوی

وعدہ سچا ہے کہ جھوٹا مجھے معلوم نہ تھا

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    وعدہ سچا ہے کہ جھوٹا مجھے معلوم نہ تھا

    کل بدل جائے گی دنیا مجھے معلوم نہ تھا

    حسن ہے مشغلۂ ظلم کو گہرا پردہ

    پس پردہ ہے اندھیرا مجھے معلوم نہ تھا

    عشق وہ شے ہے کہ چرکے بھی مزہ دیتے ہیں

    ورنہ قاتل ہیں حسیں کیا مجھے معلوم نہ تھا

    دل کی ضد اس لئے رکھ لی تھی کہ آ جائے قرار

    کل یہ کچھ اور کہے گا مجھے معلوم نہ تھا

    جھوٹی امیدوں نے کیا کیا نہ ہرے باغ لگائے

    وقت جھونکا ہے ہوا کا مجھے معلوم نہ تھا

    جتنے قسمت کے سہارے تھے وہ جھوٹے نکلے

    ہے بندھی مٹھیوں میں کیا مجھے معلوم نہ تھا

    برسوں بھٹکا کیا اور پھر بھی نہ ان تک پہونچا

    گھر تو معلوم تھا رستہ مجھے معلوم نہ تھا

    راز غم فاش نہ ہو اس لئے روکی تھی زباں

    چپ بھی رہ کر یہی ہوگا مجھے معلوم نہ تھا

    دل مزے لیتا ہے جس غم کے وہ ہے کاہش جاں

    زہر بھی ہوتا ہے میٹھا مجھے معلوم نہ تھا

    عشق آباد کے ناکے ہی سے رخصت ہوئے ہوش

    ہے یہ دیوانوں کی دنیا مجھے معلوم نہ تھا

    ہوگا امروز کی صورت میں ظہور فردا

    وعدہ یوں روز ٹلے گا مجھے معلوم نہ تھا

    آرزو ہاں بھی حسینوں کی نہیں ہوتی ہے

    ان کی ہر بات ہے دھوکا مجھے معلوم نہ تھا

    مأخذ:

    Nishaan-e-Aarzu (Pg. ebook-14 page-6)

    • مصنف: انور حسین آرزو
      • اشاعت: 1968
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے