Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی ساغر وہی صہبا وہی مے خوار ہیں ساقی

صابر ابو ہری

وہی ساغر وہی صہبا وہی مے خوار ہیں ساقی

صابر ابو ہری

MORE BYصابر ابو ہری

    وہی ساغر وہی صہبا وہی مے خوار ہیں ساقی

    نظام نو کے کیا سچ مچ یہی آثار ہیں ساقی

    خلوص دل ہے یا کچھ بے اثر اشعار ہیں ساقی

    کریں کیا نذر تیری مفلس و نادار ہیں ساقی

    نگاہ ناز کی مستی سے جو سرشار ہیں ساقی

    وہ دیوانے حقیقت میں بہت ہشیار ہیں ساقی

    پلا وہ جام جس سے مشکلیں آسان ہو جائیں

    مراحل راہ الفت کے بہت دشوار ہیں ساقی

    لکھا دیوار کا پڑھ لے خموشی کی صدا سن لے

    بدلتے دور کے مبہم سے یہ آثار ہیں ساقی

    جو کہتی تھیں کہ اک دن دید سے سرشار کر دیں گی

    وہی آنکھیں بالآخر مانع دیدار ہیں ساقی

    بہت کرتے ہیں کرنے کو تو دعوے جاں نثاری کا

    جو تجھ پر جان دیتے ہیں فقط دو چار ہیں ساقی

    عجب محفل ہے یہ محفل عجب عالم ہے یہ عالم

    نہ ہم مجبور ہیں ساقی نہ ہم مختار ہیں ساقی

    تیری بخشش کا یہ انداز کیا ہے کچھ نہیں کھلتا

    جو ہیں اہل ہنر وہ لوگ ہی نادار ہیں ساقی

    لگی دل کی بجھانے کو لپٹ جاتے ہیں شالوں سے

    یہ پروانے کہاں کے پیکر ایثار ہیں ساقی

    جو ہوتے ہیں اسیر جام وہ مے کش نہیں ہوتے

    رہیں جو بے پیے سرشار وہ مے خوار ہیں ساقی

    مأخذ:

    نوائے جنوں (Pg. 87)

    • مصنف: صابر ابو ہری
      • ناشر: جمال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے