aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشت زدوں کی کتنی دلچسپ ہیں ادائیں

ابر احسنی گنوری

وحشت زدوں کی کتنی دلچسپ ہیں ادائیں

ابر احسنی گنوری

MORE BYابر احسنی گنوری

    وحشت زدوں کی کتنی دلچسپ ہیں ادائیں

    کچھ دیر خون روئیں کچھ دیر مسکرائیں

    حیران ہیں کدھر ہم بہر تلاش جائیں

    آتی ہیں ہر طرف سے ان کی ہی اب صدائیں

    گونجی ہوئیں ہیں میرے نالوں سے یہ فضائیں

    یا کالی کالی راتیں کرتی ہیں سائیں سائیں

    اس وقت خاص رہرو ہمت نہ ہار جائیں

    منزل قریب سمجھیں جب پاؤں ڈگمگائیں

    یہ دیکھنا ہے مجھ پر کیا بجلیاں گرائیں

    بدلی تو ہیں ہوائیں اٹھی تو ہیں گھٹائیں

    اف شرمگیں نگاہیں برباد کن ادائیں

    یہ نیمچے کسی کے دل میں نہ ڈوب جائیں

    اب ہچکیاں بنی ہیں رخ نزع میں بدل کر

    مایوس آرزوئیں ناکام التجائیں

    دل کی تباہیوں پر مسرور ہونے والے

    دل ہی نہ ہو تو تیرے جلوے کہاں سمائیں

    پہلے ہی سوچتے تم آہوں کا اب گلہ کیا

    جو بندھ گئیں ہوائیں وہ بندھ گئیں ہوائیں

    میں لفظ دوست سن کر ڈرتا ہوں دل ہی دل میں

    وہ مجھ سے ابرؔ کی ہیں احباب نے دغائیں

    مأخذ:

    نگینے (Pg. 84)

    • مصنف: ابر احسنی گنوری
      • ناشر: اسٹیٹ پریس، رامپور
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے