aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل بننے کا کچھ بناؤ نہیں

جرأت قلندر بخش

وصل بننے کا کچھ بناؤ نہیں

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    وصل بننے کا کچھ بناؤ نہیں

    واں لگا دل جہاں لگاؤ نہیں

    پاؤں کیوں دابنے نہیں دیتے

    گر کسی کا تمہیں دباؤ نہیں

    زخم دل کا علاج کیا کیجے

    قابل مرہم اپنا گھاؤ نہیں

    ایسے دریا میں بہہ چلے ہیں کہ آہ!

    جس میں ٹاپو نہیں ہے ناؤ نہیں

    ہے بہت جلوہ گاہ یار بلند

    دیکھیں کیا یاں سے کچھ دکھاؤ نہیں

    بل بے تیری سجاوٹیں اللہ

    کچھ قیامت ہے یہ بناؤ نہیں

    دسترس واں ذرا نہیں اور ہائے

    دل میں کیا کیا ہمارے چاؤ نہیں

    لے کے دل یوں کہے ہے چتون میں

    اب مری بزم میں تم آؤ نہیں

    درد پنہاں سے جی ہی نکلے ہے

    کیا کہیں تم سے کچھ چھپاؤ نہیں

    گر سفر کو سدھارے ہو تو آؤ

    جا کے واں چھاؤنی تو چھاؤ نہیں

    کیونکہ جرأتؔ لگائیں ہم لگا

    کہ فرشتے کا واں لگاؤ نہیں

    اور تو اور چوری چوری سے

    بات کر لینے کا بھی داؤ نہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Jura t áVolume-01 â (Pg. page-462 ebook-502)

    • مصنف: جرأت قلندر بخش
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے