Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل میں وہ چھیڑنے کا حوصلہ جاتا رہا

جلیل مانک پوری

وصل میں وہ چھیڑنے کا حوصلہ جاتا رہا

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    وصل میں وہ چھیڑنے کا حوصلہ جاتا رہا

    تم گلے سے کیا ملے سارا گلہ جاتا رہا

    یار تک پہنچا دیا بیتابی دل نے ہمیں

    اک تڑپ میں منزلوں کا فاصلہ جاتا رہا

    ایک تو آنکھیں دکھائیں پھر یہ شوخی سے کہا

    کہیے اب تو کم نگاہی کا گلہ جاتا رہا

    روز جاتے تھے خط اپنے روز آتے تھے پیام

    ایک مدت ہو گئی وہ سلسلہ جاتا رہا

    رو رہے تھے دل کو ہم یاں ہوش بھی جاتے رہے

    گمشدہ یوسف کے پیچھے قافلہ جاتا رہا

    مڑ کے قاتل نے نہ دیکھا وار پورا ہو گیا

    کشتگان نیم بسمل کا گلہ جاتا رہا

    وادئ غربت کے ساتھی ہیں ہمیں دل سے عزیز

    رو دئیے ہم پھوٹ کر جب آبلہ جاتا رہا

    بے خودی میں محو نظارہ تھے ہم کیوں چونک اٹھے

    ہائے وہ اپنا مزے کا مشغلہ جاتا رہا

    کیا مہذب بن کے پیش یار بیٹھے ہیں جلیلؔ

    آج وہ جوش جنوں وہ ولولہ جاتا رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے