Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ دور خوابوں کے ساحلوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

ن م دانش

وہ دور خوابوں کے ساحلوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

ن م دانش

MORE BYن م دانش

    وہ دور خوابوں کے ساحلوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    یہ کون جانے کہ اب رتوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    یہ کون جانے کہ کس کا چہرہ غبار لمحوں میں خاک ہوگا

    یہ کون جانے کہ اب دنوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    یہ زرد چہرے کی ساری زردی یہ بانجھ آنکھوں کا رتجگا پن

    یہ پوچھتے ہیں کہ آئنوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    جبیں پہ ابھری ہوئی شکن میں یہ کس کی یادوں کا عکس غم ہے

    یہ وقت کے بہتے دائروں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    یہ دھوپ چھاؤں یہ خار کلیاں یہ ساحلوں کی ہوا کی خوشبو

    یہ استعاروں علامتوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    یہ کون جانے کہ کرب کیا ہے اداس لہجے میں درد کیا ہے

    یہ کون جانے کہ اب دلوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    تمام خلقت دکھوں کی تختی گلے میں لے کر کھڑی ہوئی ہے

    جو روز ہوتے ہیں سانحوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    یہ جرم گندم ہمارا ورثہ سہی مگر یہ حیات دانشؔ

    جو کاٹتے ہیں ہم ان دکھوں میں عذاب کس کے ہیں خواب کس کے

    مأخذ:

    بچے، تتلی، پھول (Pg. 40)

    • مصنف: ن م دانش
      • ناشر: فضلی سنز پرائیوٹ لمٹیڈ، کراچی
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے