Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ حال دل ہے ترا ساتھ ختم ہونے پر

اقبال احمد قمر

وہ حال دل ہے ترا ساتھ ختم ہونے پر

اقبال احمد قمر

MORE BYاقبال احمد قمر

    وہ حال دل ہے ترا ساتھ ختم ہونے پر

    وہی جو ہوتا ہے برسات ختم ہونے پر

    میں حوصلے سے رہا خوف کے سمندر میں

    مگر میں گر پڑا خدشات ختم ہونے پر

    مرے جواب سے سب لا جواب ہیں لیکن

    میں مضطرب ہوں سوالات ختم ہونے پر

    وہ اک ہجوم جو مجھ کو اٹھائے پھرتا تھا

    نظر نہ آیا مفادات ختم ہونے پر

    میاں یہ سنتے چلے آئے ہیں بزرگوں سے

    کہ ختم ہوتی ہیں عادات ختم ہونے پر

    کچھ ایسے لوگ بھی اے نسل نو حیات ہیں جو

    سلگ رہے ہیں روایات ختم ہونے پر

    سنو فضاؤں کو مسموم اس قدر نہ کرو

    کہ آ گئے ہیں نباتات ختم ہونے پر

    کہیں زمانہ کسی کے لئے رکا ہے کبھی

    کوئی نہ ہوگا تری بات ختم ہونے پر

    ہے بد دعا یا کوئی سحر ہے قمرؔ ہم پر

    اندھیرا بڑھتا ہے ہر رات ختم ہونے پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے