Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو شخص اپنے ہی تاڑ میں سو چھپا ہے دل ہی کی آڑ میں

انشا اللہ خاں انشا

وہ جو شخص اپنے ہی تاڑ میں سو چھپا ہے دل ہی کی آڑ میں

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    وہ جو شخص اپنے ہی تاڑ میں سو چھپا ہے دل ہی کی آڑ میں

    نہ وہ بستی میں نہ اجاڑ میں نہ وہ جھاڑ میں نہ پہاڑ میں

    مجھے کام تجھ سے ہے اے جنوں نہ کہوں کسی سے نہ کچھ سنوں

    نہ کسی کی رد و قدح میں ہوں نہ اکھاڑ میں نہ پچھاڑ میں

    یہ صبا نے قیس سے آ کہا کہ سنا کچھ اور بھی ماجرا

    ترے پاس سے جو چلا گیا تو کھڑا ہے ناقہ اجاڑ میں

    ارے آہ تو نے غضب کیا مرے دل کو مجھ سے تڑا لیا

    مری جی کو لے کے جلا دیا پڑی اختلاط یہ پہاڑ میں

    خفگی بھی طرفہ ہے ایک شے پڑے قصہ ہوتے ہیں لاکھوں طے

    وہ کہاں ملاپ میں لطف ہے جو مزہ ہے ان کی بگاڑ میں

    مژہ پر ہے پارۂ دل تھنبا وہ مثل ہوئی ہے اب اے خدا

    کہ درخت سے جو کبھی گرا تو وہ اٹکا ان کے ہی جھاڑ میں

    کہیں کھڑکیوں کی طرف بندھی مری ٹکٹکی تو اے لو ابھی

    گل نرگس آ کے لگا گئی وہ پری ہر ایک دراڑ میں

    مری دل میں نشہ کا ہے مکاں مجھے سوجھتی ہیں وہ مستیاں

    کہ کھجوری چوٹیوں والیاں پڑی پھرتی ہیں مرے تاڑ میں

    بڑی داڑھیوں پہ نہ جا دلا یہ سب آہوؤں کی ہیں مبتلا

    یہ شکار کیسے ہیں برملا انہیں ٹٹیوں کی تو آڑ میں

    کھڑی جھانکتی ہے وہی پری نہیں شبہ اس میں تو واقعی

    وہ جو عطر فتنہ کی باس تھی سو رچی ہوئی ہے کواڑ میں

    نہ کر اپنی جان کو مضمحل ارے انشاؔ ان سے لگا نہ دل

    تو دگر نہ ہووے گا منفعل کہیں آ گیا جو لتاڑ میں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-inshaallah khan insha (Pg. 103)

    • مصنف: انشا اللہ خاں انشا
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1876

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے