Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ خواب ہی سہی پیش نظر تو اب بھی ہے

امید فاضلی

وہ خواب ہی سہی پیش نظر تو اب بھی ہے

امید فاضلی

MORE BYامید فاضلی

    وہ خواب ہی سہی پیش نظر تو اب بھی ہے

    بچھڑنے والا شریک سفر تو اب بھی ہے

    زباں بریدہ سہی میں خزاں گزیدہ سہی

    ہرا بھرا مرا زخم ہنر تو اب بھی ہے

    سنا تھا ہم نے کہ موسم بدل گئے ہیں مگر

    زمیں سے فاصلۂ ابر تر تو اب بھی ہے

    ہماری در بدری پر نہ جائیے کہ ہمیں

    شعور سایۂ دیوار و در تو اب بھی ہے

    ہوس کے دور میں ممنون یاد یار ہیں ہم

    کہ یاد یار دلوں کی سپر تو اب بھی ہے

    کہانیاں ہیں اگر معتبر تو پھر اک شخص

    کہانیوں کی طرح معتبر تو اب بھی ہے

    ہزار کھینچ لے سورج حصار ابر مگر

    کرن کرن پہ گرفت نظر تو اب بھی ہے

    سمندروں سے زمینوں کو خوف کیا کہ امید

    نمو پزیر زمین ہنر تو اب بھی ہے

    مگر یہ کون بدلتی ہوئی رتوں سے کہے

    شجر میں سایہ نہیں ہے شجر تو اب بھی ہے

    مأخذ:

    naquush (Pg. 236)

      • اشاعت: 1979
      • سن اشاعت: 1979

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے