Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ لوگ بھی ہیں جو موجوں سے ڈر گئے ہوں گے

سلیم احمد

وہ لوگ بھی ہیں جو موجوں سے ڈر گئے ہوں گے

سلیم احمد

MORE BYسلیم احمد

    وہ لوگ بھی ہیں جو موجوں سے ڈر گئے ہوں گے

    مگر جو ڈوب گئے پار اتر گئے ہوں گے

    لگی یہ فکر نئی دل کو آ کے منزل پر

    کہاں بھٹک کے مرے ہم سفر گئے ہوں گے

    پلٹ کے آنکھ میں وہ موج خوں نہیں آئی

    چڑھے ہوئے تھے جو دریا اتر گئے ہوں گے

    چلے تو ایک ہی رستے پہ ہم مگر نہ ملے

    ملے بھی ہوں گے تو بچ کر گزر گئے ہوں گے

    جو موت سے نہ ڈرے وہ بھی تیرے ساتھ نہیں

    کہ زندگی کے سوالوں سے ڈر گئے ہوں گے

    جہاں یہ باغ ہے پہلے یہاں بیاباں تھا

    ضرور ادھر سے ترے خوش نظر گئے ہوں گے

    جو شاہراہوں پہ دیکھے ہیں لوگ پتھر کے

    طلب میں جینے کی یہ سوئے زر گئے ہوں گے

    ہماری کشت دل و جاں سے اس کی مژگاں تک

    یہ سلسلے ترے اے چشم تر گئے ہوں گے

    جو مل گیا ہے تو اب مجھے سے حال ہجر نہ پوچھ

    کسی طرح سے وہ دن بھی گزر گئے ہوں گے

    سلیمؔ زیست تو مشکل تھی بے‌ دیاروں کی

    وطن سے دور کہیں جا کے مر گئے ہوں گے

    مأخذ:

    Mehraab (Pg. 121)

    • مصنف: Ahmed Mushtaq
      • اشاعت: 1977
      • ناشر: Maktaba Mehrab Pak Tea House Share Qaid-e-azam
      • سن اشاعت: 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے