aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مسلسل چپ ہے تیرے سامنے تنہائی میں

اقبال ساجد

وہ مسلسل چپ ہے تیرے سامنے تنہائی میں

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    وہ مسلسل چپ ہے تیرے سامنے تنہائی میں

    سوچتا کیا ہے اتر جا بات کی گہرائی میں

    سرخ رو ہونے نہ پایا تھا کہ پیلا پڑ گیا

    چاند کا بھی ہاتھ تھا جذبات کی پسپائی میں

    بے لباسی ہی نہ بن جائے کہیں تیرا لباس

    آئینے کے سامنے پاگل نہ ہو تنہائی میں

    تو اگر پھل ہے تو خود ہی ٹوٹ کر دامن میں آ

    میں نہ پھینکوں گا کوئی پتھر تری انگنائی میں

    رات بھر وہ اپنے بستر پر پڑا روتا رہا

    دور اک آواز بنجر ہو گئی شہنائی میں

    دائرے بڑھتے گئے پرکار کا منہ کھل گیا

    وہ بھی داخل ہو گیا اب سرحد رسوائی میں

    حبس تو دل میں تھا لیکن آنکھ تپ کر رہ گئی

    رات سارا شہر ڈوبا درد کی پروائی میں

    آنکھ تک بھی اب جھپکنے کی مجھے فرصت نہیں

    نقش ہے دیوار پر تصویر ہے بینائی میں

    لوگ واپس ہو گئے ساجدؔ نمائش گاہ سے

    اور میں کھویا رہا اک محشر رعنائی میں

    مأخذ:

    kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 139)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے