وجود اپنا برائے عدم بناتا ہوں
وجود اپنا برائے عدم بناتا ہوں
پرانے غم سے نیا ایک غم بناتا ہوں
یہ دیکھتی ہی نہیں بولنے بھی لگتی ہے
اسی لئے تو میں تصویر کم بناتا ہوں
مرے ہنر سے بہت کینوس پریشاں ہے
میں جو بھی آنکھ بناتا ہوں نم بناتا ہوں
بنانے والا عجب ہوں کہ اب زمیں ہی نہیں
میں آسمان بھی زیر قدم بناتا ہوں
مرے علاوہ نہیں ہے کوئی حریف مرا
میں خود کو تختۂ مشق ستم بناتا ہوں
کسی کسی پہ ہی ہوتا ہوں منکشف غائرؔ
مرا مزاج ہے میں دوست کم بناتا ہوں
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 65)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.