Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی نہیں کہ زخم جاں کو چارہ جو ملا نہیں

ادا جعفری

یہی نہیں کہ زخم جاں کو چارہ جو ملا نہیں

ادا جعفری

MORE BYادا جعفری

    یہی نہیں کہ زخم جاں کو چارہ جو ملا نہیں

    یہ حال تھا کہ دل کو اسم آرزو ملا نہیں

    ابھی تلک جو خواب تھے چراغ تھے گلاب تھے

    وہ رہ گزر کوئی نہ تھی کہ جس پہ تو ملا نہیں

    تمام عمر کی مسافتوں کے بعد ہی کھلا

    کبھی کبھی وہ پاس تھا جو چار سو ملا نہیں

    وہ جیسے اک خیال تھا جو زندگی پہ چھا گیا

    رفاقتیں تھیں اور یوں کہ روبرو ملا نہیں

    تمام آئنوں میں عکس تھے مری نگاہ کے

    بھرے نگر میں ایک بھی مجھے عدو ملا نہیں

    وراثتوں کے ہاتھ میں جو اک کتاب تھی ملی

    کتاب میں جو حرف ہے ستارہ خو ملا نہیں

    وہ کیسی آس تھی ادا جو کو بہ کو لیے پھری

    وہ کچھ تو تھا جو دل کو آج تک کبھو ملا نہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 163)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے