aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ آہ پردہ در ایسی ہوئی عدو میری

ثاقب لکھنوی

یہ آہ پردہ در ایسی ہوئی عدو میری

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    یہ آہ پردہ در ایسی ہوئی عدو میری

    حباب ہو گئی آخر کو آبرو میری

    نہ اپنی خود غرضی ہے نہ ہی شکایت دوست

    ہے عشق و حسن کے مابین گفتگو میری

    کوئی نکلنے نہ دے گا زمین ہو کہ فلک

    زمانے بھر کے مقابل ہے آرزو میری

    قنا کے بعد میں دیتا نہیں کسی کو جواب

    صفت تھی آپ کی جو اب ہوئی وہ خوں میری

    زباں ہلے نہ ہلے دل ہلے تو کام چلے

    یہ زلزلہ ہو تو آ جائے گفتگو میری

    بھلا دیا مجھے تو نے تجھے میں کھو بیٹھا

    نہ میں ترا ہوا اے زندگی نہ تو میری

    مجھے زمانے سے شکوہ نہیں کہ بے حس ہے

    سمجھنے والے سمجھتے ہیں گفتگو میری

    مرے کریم مری شرم حشر میں رکھ لے

    عرق کے ساتھ ٹپکتی ہے آبرو میری

    یہ ایک وادیٔ پر خار عشق تھی ثاقبؔ

    الجھ کے رہ گئی ہر دل میں گفتگو میری

    مأخذ:

    Deewan-e-Saqib (Pg. 347)

    • مصنف: Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Urdu Acadami U.P.
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے