Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ بادلوں میں ستارے ابھرتے جاتے ہیں

عباس تابش

یہ بادلوں میں ستارے ابھرتے جاتے ہیں

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    یہ بادلوں میں ستارے ابھرتے جاتے ہیں

    کہ آسماں کو پرندے کترتے جاتے ہیں

    تمھارے شہر میں تہمت ہے زندہ رہنا بھی

    جنہیں عزیز تھیں جانیں وہ مرتے جاتے ہیں

    نہ جانے کب تمہیں فرصت ملے گی آنے کی

    تمھارے آنے کے دن تو گزرتے جاتے ہیں

    کہا تو یے تھا کہ چھوڑیں انا کی مسند کو

    مگر یے لوگ تو دل سے اترتے جاتے ہیں

    کہاں سے آئی ہے تابشؔ یے سر پھری آندھی

    کہ جس قدر بھی دیے تھے بکھرتے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 71)
    • Author :عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے