Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ برف زار بدن سے نہ جاں سے نکلے گا

جاوید شاہین

یہ برف زار بدن سے نہ جاں سے نکلے گا

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    یہ برف زار بدن سے نہ جاں سے نکلے گا

    لہو ہو سرد تو شعلہ کہاں سے نکلے گا

    ہزار گھیرے رہے جبر کا حصار سیہ

    کہ باب‌ راہ اماں درمیاں سے نکلے گا

    جو تلخ حرف پس لب ہے عام بھی ہوگا

    چڑھا ہے تیر تو آخر کماں سے نکلے گا

    جو پیڑ پھل نہیں دیتے وہ کاٹتے جاؤ

    خزاں کا زہر یوں ہی گلستاں سے نکلے گا

    ذرا چلے تو سہی پانیوں پہ تیز ہوا

    کھڑا سفینہ کھلے بادباں سے نکلے گا

    کوئی تو کام لو غم سے رگیں ہی چمکاؤ

    جلیں گی شمعیں اندھیرا مکاں سے نکلے گا

    کھلے ہیں راستوں کے بھید تو سمجھ شاہیںؔ

    یہ کارواں سفر رائیگاں سے نکلے گا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 638)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے