Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ہجر کا رستہ ہے ڈھلانیں نہیں ہوتیں

منور رانا

یہ ہجر کا رستہ ہے ڈھلانیں نہیں ہوتیں

منور رانا

MORE BYمنور رانا

    یہ ہجر کا رستہ ہے ڈھلانیں نہیں ہوتیں

    صحرا میں چراغوں کی دکانیں نہیں ہوتیں

    خوشبو کا یہ جھونکا ابھی آیا ہے ادھر سے

    کس نے کہا صحرا میں اذانیں نہیں ہوتیں

    کیا مرتے ہوئے لوگ یہ انسان نہیں ہیں

    کیا ہنستے ہوئے پھولوں میں جانیں نہیں ہوتیں

    اب کوئی غزل چہرہ دکھائی نہیں دیتا

    اب شہر میں ابرو کی کمانیں نہیں ہوتیں

    ان پر کسی موسم کا اثر کیوں نہیں ہوتا

    رد کیوں تری یادوں کی اڑانیں نہیں ہوتیں

    یہ شیر ہے چھپ کر کبھی حملہ نہیں کرتا

    میدانی علاقوں میں مچانیں نہیں ہوتیں

    کچھ بات تھی جو لب نہیں کھلتے تھے ہمارے

    تم سمجھے تھے گونگوں کے زبانیں نہیں ہوتیں

    مأخذ:

    Sukhan Sarai (Pg. 117)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے