Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو سر نیچے کئے بیٹھے ہیں

جلیل مانک پوری

یہ جو سر نیچے کئے بیٹھے ہیں

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    یہ جو سر نیچے کئے بیٹھے ہیں

    جان کتنوں کی لیے بیٹھے ہیں

    جان ہم سبزۂ خط پر دے کر

    زہر کے گھونٹ پیے بیٹھے ہیں

    دل کو ہم ڈھونڈتے ہیں چار طرف

    اور یہاں آپ لیے بیٹھے ہیں

    واعظو چھیڑو نہ رندوں کو بہت

    یہ سمجھ لو کہ پیے بیٹھے ہیں

    گوشے آنچل کے ترے سینے پر

    ہائے کیا چیز لیے بیٹھے ہیں

    دست وحشت کو خبر کر دے کوئی

    ہم گریبان سیئے بیٹھے ہیں

    ہائے پوچھو نہ تصور کے مزے

    گود میں تم کو لیے بیٹھے ہیں

    آپ کے ناز اٹھانے والے

    جان کو صبر کیے بیٹھے ہیں

    بل جبیں پر ہے خدا خیر کرے

    آج وہ تیغ لیے بیٹھے ہیں

    اس توقع پہ کہ لیں وہ تلوار

    سر ہتھیلی پہ لیے بیٹھے ہیں

    جان دے دیں گے تمہارے در پر

    ہم اب اٹھنے کے لئے بیٹھے ہیں

    ذکر کیا جام و سبو کا کہ جلیلؔ

    ایک مے خانہ پیے بیٹھے ہیں

    مأخذ:

    Taaj-e-sukhan (Pg. ebook-124 page-97)

    • مصنف: جنگ بہادر جلیل
      • اشاعت: 1931
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے