یہ کیسا ربط ہوا دل کو تیری ذات کے ساتھ
یہ کیسا ربط ہوا دل کو تیری ذات کے ساتھ
ترا خیال اب آتا ہے بات بات کے ساتھ
کٹھن تھا مرحلۂ انتظار صبح بہت
بسر ہوا ہوں میں خود بھی گزرتی رات کے ساتھ
پڑیں تھیں پائے نظر میں ہزار زنجیریں
بندھا ہوا تھا میں اپنے توہمات کے ساتھ
جلوس وقت کے پیچھے رواں میں اک لمحہ
کہ جیسے کوئی جنازہ کسی برات کے ساتھ
کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے جیسے یہ دنیا
بدل رہی ہو مرے دل کی واردات کے ساتھ
جو دور سے بھی کسی غم کا سامنا ہو جائے
پکارتا ہے مجھے کتنے التفات کے ساتھ
تڑخ کے ٹوٹ گیا دل کا آئینہ مخمورؔ
پڑا جو عکس فنا پرتو حیات کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.