aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کس نے بھرم اپنی زمیں کا نہیں رکھا

ساقی فاروقی

یہ کس نے بھرم اپنی زمیں کا نہیں رکھا

ساقی فاروقی

MORE BYساقی فاروقی

    یہ کس نے بھرم اپنی زمیں کا نہیں رکھا

    ہم جس کے رہے اس نے کہیں کا نہیں رکھا

    دیکھا کہ ابھی روح میں فریاد کناں ہے

    سجدہ جسے پابند جبیں کا نہیں رکھا

    افسوس کہ انکار کی منزل نہیں آئی

    ہر چند کہ در بند نہیں کا نہیں رکھا

    اور اپنی طرح کے یہاں سالک ہیں کئی اور

    ہر شخص پر الزام یقیں کا نہیں رکھا

    گلزار کھلائے جہاں بازار لگائے

    ہم خاک نشینوں کو وہیں کا نہیں رکھا

    ایک ایسی قناعت ہے طبیعت میں کہ جس نے

    محتاج ہمیں نان جویں کا نہیں رکھا

    اس گھر کے مقدر میں تباہی نہ لکھی ہو

    وہ جس نے خیال اپنے مکیں کا نہیں رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے